باغات میں پھلی دار فصلیں کاشت کریں مثلا سویابین جنتر کینولہ دالیں برسیم وغیرہ ۔
باغات میں سورج مکھی جوار باجرہ قطعا کاشت مت کریں
باغ میں کاپر مینگنیز فولاد اور زنک ہمیشہ سپرے کریں۔ پانی کیساتھ فلڈ مت کریں۔
میگنیشیم سلفیٹ کیلشیم اور سلفر کا استعمال لازمی یقینی بنائیں
نائیٹروجن فاسفورس اور پوٹاش کی شرح 100:50:50 کے فارمولے کے مطابق دیں۔
پہلا پھول نکلتے ہی باغ کو پانی بند کر دیں۔ اور پھول نکلنے سے قبل قبل پانی دے لیں۔ تاکہ باغ پھول کے کیرے سے محفوظ رہے۔
کھادیں پھول نکلنے سے پہلے مکمل کر لیں اگر کچھ کھاد رہ جائے تو پھول نکلنے کے مرحلے کے دوران کھاد دینے کیلئے پانی مت دیں۔ پھول کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد باقی کھادیں دے لیں۔
پھپھوندی کش حفاظتی سپرے کلی بننے سے پہلے پہلے مکمل کر لیں۔
اجزائے صغیرہ کا سپرے پھول بننے سے قبل بھی کریں اور پھل بننے کے بعد بھی لازمی سپرے کریں۔
محترم دوستو
کینو کے باغ میں چند پودے سوکھ جاتے ہیں اور ہم نئے پودے لگا دیتے ہیں اور چند سال کے بعد پھل ملتا ہے
پودے سوکھنے کی چند ممکنہ وجوہات
نیماٹوڈز (نظر نہ آنے والے جڑ دشمن کیڑے )
جڑ کی فنگس
زیادہ اور بے وقت پانی ( کینو کے پودے کو دسمبر جنوری فروری میں پانی نہیں چاہیے لیکن اگر باغ میں فصل کاشت ہے تو پھر پانی تو دیا جاے گا خاص طور پر گندم کی فصل )
یاد رکھیے کہ پودوں کی یہ بیماری اچانک حملہ آور نہیں ہوتی بلکہ چند سال کے بعد ردعمل کے بعد علامات ظاہر ہوتی ہیں کیونکہ پودہ اپنی طاقت کے مطابق بیماری کا مقابلہ کرتا ہے لیکن جب گل وسوں باہر ہو جاتی ہے تو علامات ظاہر ہوتی ہیں اور پودا چند ہفتوں میں ہی مکمل طور پر مردہ ہو جاتا ہے
اگر پودے اکھاڑنے کی بجائے
فی پودا کینوپی یعنی چھتری سے دو فٹ باہر تک گولائی میں گیھرا بنا کر
آدھ کلو پوٹاش
اک پاپا کاربوفیوران
ادھ کلو یوریا
ایک سو گرام میٹالکسل مینکوزیب
پایا ہیومیک ایسڈ
ایک سو گرام سلفر
ہلکی گوڈھی کے ساتھ گیھرے میں چھٹہ کر کے ایک دو فٹ پانی کھڑا کر دیں جو مہینے ڈیڑھ میں وتر ا جاے گا وتر آنے کے بعد
اب پھر گوڈی کر کے ہلکا پانی دے دیں
مندرجہ بالا مقداروں میں
پودے کی عمر اور بیماری کی شدت کے پیش نظر کمی بیشی کی جا سکتی ہے
البتہ علاج شروع کرنے سے پہلے فالتو پتے جھاڑ دیں تا کہ نیچے والی ساری خوراک جڑوں میں جذب رہے
خالق کائنات کے فضل سے علاج کے دو چار مینے میں پودا صحتمندی کی علامات دے دے گا
یاد رہے کہ باغات 25-30 سال کی فصل ہوتی ہے اور اسکی خاطر تواضع اسی حساب سے کیا کریں زراعت سیکھنے کا نفع آپ کا ہی ہے ہم تو فقط دعاؤں کے طلبگار ہیں)